دھوکے باز بھیڑیا

ایک مرتبہ پوری رات تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوتی رہی۔ جس سے جنگل کے جانور ڈر گئے اور اپنے گھروں میں صبح ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ صبح کے وقت جانور باہَر نکلےتو انہیں ہر طرف برسات کا پانی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے گِرے ہوئے درخت نظر آئے۔ دیگر جانوروں کی طرح لمبے سینگ والا ہرن (Deerبھی جنگل کی صبح ک مزہ اٹھانے سیر کو نکل پڑا۔ راستے میں اسے گھنے درختوں کے پاس سے آوازیں سنائی دیں کہ کوئی چیخ چیخ کرکہہ رہا ہے:”کوئی ہے؟میری مدد کرو۔“ ہرن دوڑا دوڑا وہاں پہنچا، کیا دیکھتا ہے کہ ایک بھیڑئیے (Wolfکے اُوپر درخت کی شاخ گِری ہوئی ہے اور وہ درد سے چِلّارہا ہے۔ ہرن کچھ دیر تک اسے دیکھتا رہا، پھراس کی مدد کئےبغیر وہاں سے جانے لگا۔ بھیڑیا: پیارے ہرن! مجھے بچاؤ گے نہیں؟ ہرن: اگر میں نے تمہیں بچایا تو آزاد ہونے کے بعد تم مجھ پر حملہ کردو گے۔ بھیڑیا: اپنی جان بچانے والے کے ساتھ میں ایسا کیسے کر سکتا ہوں، میں عمْر بھر تمہارا احسان نہیں بُھولوں گا۔ ہرن: اچھا ٹھیک ہے، لیکن میں اکیلے اس شاخ کو کیسے اٹھاؤں گا؟ بھیڑیا: اپنے سینگ اس کے نیچے دےکر زور لگاؤ، میں بھی اُٹھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ بہت کوشش کے بعد وہ بھیڑیا شاخ سے نکل آیا۔ آزاد ہونے کے بعد بھیڑئیے نے پہلے کچھ دیر سانس لیا پھر بڑی خطرناک نظروں سے ہرن کو گُھورنے لگا، ہرن نے اس کا ارادہ بھانپ کر وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی مگر نہ بھاگ سکا اور دھوکے باز بھیڑئیےکا لقمہ بن گیا۔

پیارے بچّو! کسی کی مدد کرنا اچّھی بات ہے کہ جو لوگوں کی مدد کرتا ہے اللہ پاک اس کی مدد کرتا ہے۔ مگر! کچھ لوگ دھوکے باز اور ناشکرے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی ان کی مدد کرے تو اس کا شکریہ ادا کرنا تو دُور کی بات بلکہ اسی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اللہ کریم ہمیں ایسوں سے بچائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Post a Comment

0 Comments